Waseem khan

Add To collaction

08-May-2022 لیکھنی کی کہانی -غلط فہمی قسط10


غلط فہمی
از مشتاق احمد
قسط نمبر10

ماریہ پاکستان  میں پینٹ شرٹ پہن لیتی تھی مگر جب یہاں کا ماحول دیکھا ۔
عورتوں کو نیم برھنہ اور مرد عورت پھر ان کے تعلقات تب  احساس ہوا ہوا کہ اسلامی لباس کیسے عورت کو خوبصورت بناتا ہے۔
 اب تو اسنے امجد سے کہنا شروع کر دیا مجہے قمیص شلوار لباس پہننا ہے۔
 اسکی ضد پر کپڑے بنواہے گئے۔
 یہاں آ کر تو ماریہ کا حسن اور زیادہ بڑھ گیا تھا ماحول کی وجہ تھی شاید۔ 
صفا کو یاد کر کے روتی رہتی۔
 اب امجد اسکو پرانی ماریہ بنا رہا تھا۔
 باہر لے جاتا گھومتے باتیں کرتے۔ کھانا ہر دوسرے دن باہر۔ 
امجد نے ماریہ کو بزی کر دیا تھا تا کہ زیادہ نہ سوچے۔
ہاۓ امجد۔ کل ہمارے گھر پارٹی ہے۔
 لازمی آنا بہت دن ہو گئے ملاقات نہیں ہوئی۔اسکے  دوست نے دعوت دی۔ 
  آؤں گا میرے دوست۔امجد کا ایک وہی زیادہ قریبی تھا۔ 
 اب رکھتا ہوں دوسروں کو بھی دعوت دے لوں ۔
ہاں کیوں نہیں امجد ہنسا تھا۔
 ماریہ باہر لان میں آیی تھی اسکو امجد نے بتایا پارٹی کا کہ وہ بھی خوش ہولے گی اور وقت بھی اچھا گزر جائے گا۔ 
ٹھیک جی۔ ماریہ میرا خیال ہے ہم دوست ہیں اب تو تکلف کیسا۔
 مجہے نام سے بھی پکار سکتی ہو اس بات پر ماریہ ذرا شرمندہ ہوئی۔
 جی آیندہ سے خیال رکھوں گی۔ ماریہ کو احساس تھا اسنے کتنے احسان کئے اس پر اور وہ بھی حد میں رہ کر۔ 
پارٹی میں ہر طرح کے مزاج کے لوگ موجود تھے۔
 ماریہ میرون رنگ کے لباس میں گئی۔
 امجد بھی پیارا لگ رہا تھا۔ 
ماریہ کسی کو نہیں جانتی تھی اس لئے امجد کے ساتھ ساتھ رہی۔
 سب امجد سے ماریہ کا پوچھ رہے تھے اور وہ بطور کزن اسکا تعرف کروا رہا تھا۔ 
سائیڈ پر بیٹھنے دو اس کے ساتھیوں کی نگاہیں ماریہ پر تھیں۔ 
خباثت لئے مسکراہٹ میں وہ اگے کا سوچ رہے تھے۔ یار اتنا مکمل حسن آج دیکھنے کو ملا ہے۔
کسکی قسمت جگاے گی ۔حصہ ڈال لیں گے پریشان کیوں ہوتے ہو۔ 
ایک نے کہا دوسرے نے آہ کر کے دل پر ہاتھ رکھا۔ ماریہ مجہے مردوں میں کچھ ٹائم بیٹھنا ہے پھر اسکو لے کر دوست کی بیوی کے پاس گیا۔ 
بھابھی میری کزن کو بھی ٹائم دیں۔
 کیوں نہیں آؤ ماریہ۔
 ان دونوں کی نظریں اب بھی ماریہ پر تھیں۔
 یار اسکا چہرہ دیکھ اور جسم۔ قدرت کا شاہکار ہے یہ۔
 بہت لڑکیاں دیکھیں پر پاکستانی  بیوٹی میں کمال ہے یار۔ 
پارٹی بہت اچھی تھی۔
 ماریہ کو کافی اچھا لگا۔ 
سنو امجد نے اس پر نظریں گارھے کہا۔ 
 جی ۔۔۔۔۔بہت سندر لگ رہی ہو آج۔ اور بڑبڑایا میری جان لے کر رہے گی۔ مسکرا دیا۔
 آج وہ بیچ پر اے ھوے تھے۔
 ماریہ ننگے پاؤں چل رہی تھی۔
 ہوا سے اس کے لمبے بال بکھر رہے تھے کچھ چہرے پر آ جاتے جسکو وہ پیچھے کرتی بار بار وہی انداز تو امجد کو ایک ادا لگا جس ماریہ پر وہ دل ہار بیٹھا تھا۔
دور کھڑا ضیاء انکی حرکات پر نظر رکھے ھوے تھا۔ کرلو موج آگے دیکھتا ہوں ماریہ تمکو۔
 زندگی عذاب بنا دونگا تمہاری۔
 صفدر کا فون تھا ہیلو۔
 یار ایک بات بتانی تھی ناراض مت ہونا میں مجبور ہوں یار۔
 کیا ہوا اگے بھی بول۔ ضیاء کو ٹینشن ہوئی۔
 میں شادی کرنے والا ہوں۔
 اتنی جلدی میرے بنا۔
 صفدر نے وجہ بتایی یار یاد کر جب ہم مشن پر تھے یونی والے۔ تب ہی ہمارے گروپ نے بائی نرگس کے کوتھے پر جانا تھا۔ میں اور فاروق دونوں تھے۔
 نئی لڑکیوں کے خریدار بن کر بیٹھنے تھے وہاں دو تین کو لایا گیا۔ ایک اس رات میرے ساتھ رہی حفاظت کے طور پر۔ 
پتہ نہیں کیسے یار وہیں سے مجہے اسکو دیکھ دیکھ کر ہی محبت ہو گئی تھی۔ اگلے دن حملہ کیا ہمنے اور ان سب کو محفوظ جگہ پہنچایا۔
 میں روز خبر لیتا رہتا اور چکر بھی لگا لیتا۔ 
اب پتہ نہیں کہاں سے اسکا بھائی اور کزن آ گئے۔
 اس ریشم کی شادی اس کے کزن سے کروانے کے چکر میں ہے اسکا بھائی۔
 اسی لئے مجبوری ہے یار ورنہ کچھ لیٹ کر دیتا۔ 
میں خوش ہوں دوست۔ واپس آ کے مبارک دوں گا اور بھابھی سے بھی ملوں گا۔ 
بیسٹ آف لک ۔میری دعا تمہارے ساتھ ہے خیال رکھنا اپنا۔ خدا حافظ ۔
آپ کو شاجین یاد کر رہے ہیں۔ ایک ملازم نے امجد کو پیغام دیا۔ 
اوکے ملتا ہوں۔ 
اب وہ شاجین کے سامنے تھا۔
شاجین اس کے چہرے پر نظر جماے بیٹھا رہا کچھ وقت۔ تم میرے وفادار ہو۔ 
جی۔ ۔۔۔۔۔۔۔ 
ایک بندے کو ٹپکانا ہے۔ بہت حساب رهتے ہیں ۔
مارنے والا کام میرا ہے۔ 
اسکو لانا تم نے ہے۔ 
نام کیا ہے کون ہے بتا دیں کام ہو جائے گا۔
 امجد بولا جو کہ کب سے شاجین کے لئے کام کرتا تھا اسی کا بندہ تھا۔ 
رچرڈ  نام ہے ۔امجد کو نام سن کر جھٹکا لگا کیوں کے کبھی سنا نہیں تھا اسکا ۔
 شاجین بولا۔ وہ یہاں ہے تمہارا کام آسان ہے۔
 اوکے کچھ دن تک وہ آپ کے سامنے ہوگا۔ 
امجد اٹھ کر چلا گیا پیچھے شاجین کا قہقہ تھا۔ بیوقوف لوگ۔
 تم لوگوں کے ذریعہ لوگوں کو مرواتا ہوں اپنا مقصد پورا کرتا ہوں ۔
پر انکو سمجھ نہیں آتی۔ 
لالچ کے اندھے۔ ہاہاہاہا۔ ۔۔۔۔
ماریہ بور ہو رہی ہو؟ ایک لڑکی شبانہ جس سے ماریہ کی ملاقات ہوئی تھی پارٹی میں اور گپ شپ بھی رہی ملنے آیی۔
 میں نے سوچا باہر سیر کرنے جاتے ہیں۔ میرا بھی کوئی کام نہیں تھا سوچا مل لوں اور اگر دل ہوا تو سیر کریں گے۔ 
ہاں چلیں۔ ماریہ دس منٹ میں تیار ہوئی۔
 میں امجد صد پوچھوں یا نہیں پھر سوچ کچھ نہیں ہوتا چلتی ہوں۔
 آج برڈ پارک دیکھتے ہیں۔شبانہ بولی۔ 
ماریہ کو ویسے بھی پرندے پسند تھے۔ 
سر وہ پاکستانی لڑکی کہیں جا رہی ہے ساتھ ایک اور بھی ہے۔ 
پیچھا کرو میں بھی آتا ہوں۔
 لوکیشن بتانا۔ ضیاء بول کر چل پڑا۔ 
سر برڈ پارک کی طرف انکا رخ ہے۔
 اوکے۔ ۔۔۔۔۔ 
ماریہ خوب گھومی پھر باتوں ہی باتوں میں جیسے مڑھی ضیاء سامنے تھا۔ 
ماریہ کی سانس رک گی۔
 فورا ڈر کر بھاگی شبانہ پکارتی رہ گئی کیا ہوا کہاں جا رہی ہو رکو ۔
ماریہ کو کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ 
سڑک کے بیچ بھاگے جا رہی تھی ضیاء پیچھے۔ 
گلیوں کی طرف مڑھ گئی۔ 
چکر لگا کر بھاگتے بھاگتے ایک بنگلے میں جا چھپی۔کہاں بھاگ گئی ضیاء سر پر ہاتھ پھیرتا سوچ رہا تھا گھومتا رہا پھر واپس لوٹ گیا۔
 پھر ملیں گے ماریہ۔ 
ماریہ کو اس بنگلے میں کچھ وقت گزر گیا اب تک تو وہ چلا گیا ہوگا۔ 
اب مجہے یہاں سے نکلنا چاہیے جیسے اٹھ کر بڑھی سامنے تین بندے آ گئے اسی بنگلے کے۔

   0
0 Comments